Tuesday, April 30, 2019

Encyclopedia Taaleemat-e-Islam / انسائیکلوپیڈیا تعلیماتِ اِسلام

Encyclopedia Taaleemat-e-Islam
انسائیکلوپیڈیا تعلیماتِ اِسلام


فہرست
1)                         پیش لفظ
2)                          عرضِ مولف
3)                          معلومات کا بیش قیمت خزانہ
4)                          قرآن مجید (سوالات و جوابات)
5)                          رموزاوقاف قرآن مجید
6)                          سوالات و جوابات قرآن مجید
7)                          قرآن مجید کی سورتیں ، رکوعات اور آیات کی فہرست
8)                          سیرت النبی صلی الله علیہ وسلم
9)                          حضرت محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم
10)                    عقائد اسلام
11)                    عقیدہ رسالت
12)                    عقيده بالملائکہ
13)                    عقيده بالكتب
14)                    عقيده آخرت
15)                    ارکان اسلام۔۔۔۔۔۔۔۔کلمہ طیب
16)                    الصلوۃ (نماز)
17)                    صوم (روزہ)
18)                    زکوٰۃ
19)                    حج
20)                    جہاد
21)                    طہارت
22)                    معلومات حدیث
23)                    حدیث وسنت (سوالات و جوابات)
24)                    خلافت راشدہ ( سوالات و جوابات)
25)                    اِسلاميات (سوالات و جوابات)
26)                    اِسلام (سوالات و جوابات)
27)                    پیدائش (سوالات و جوابات)
28)                    موت (سوالات و جوابات)
29)                    تاریخ اِسلام (سوالات و جوابات)
30)                    نکاح (سوالات و جوابات)
31)                    طلاق (سوالات و جوابات)
32)                    فِقه (سوالات و جوابات)
33)                    ماثورہ دعائیں (مع ترجمہ) (سوالات و جوابات)
34)                    مختصر قرآنی آیات (سوالات و جوابات)
35)                    مختصراحادیث مبارکہ (سوالات و جوابات)


 
  

Monday, April 29, 2019

Sabaq Aamooz Kahaniyaan; For Kids / بچوں کے لیئے سبق آموز کہانیاں

Sabaq Aamooz Kahaniyaan; For Kids
بچوں کے لیئے سبق آموز کہانیاں
فہرست
انتساب
عرض ناشر
بچوں سے چند باتیں
نابینا گداگر اور چور
ڈارھی کے بالوں کی گنتی
لومڑی کی مکاری
بروں کا ساتھی
تقدیر
لوطی انتری- چچا علی اور ماموں
آزادی اور آزادگی
تجربہ کے لیئے سفر
یک نہ شُد دو شُد
جاہلیت
عقلمندی
دیا سلائی
شیر یا خط
سبزی فروش کا لڑکا
پالان دوزوں کا مدرسہ

عرضِ ناشر
 بچے اللہ تعالی کی عظیم نعمت ہوتے ہیں۔ اور چمنستانِ ہستی کے پھول ہیں۔ ان کے اخلاق بھی پھول کی پتیوں کی طرح نازک ہوتے ہیں۔ اچھا اور دلچسپ لٹریچر ان کے لئے باد بہار اور فحش لٹریچران کیلئے باد سموم کی حیثیت رکھتا ہے۔
بزرگوں نے بچوں کے اخلاق سنوارنے اور ان کی عقل و حکمت میں اضافہ کرنے کیلئے بڑی مفید کتب تحریر کی ہیں جن میں سے عالمی شہرت کی حامل ایک کتاب "گلستان سعدی" بھی ہے۔ اس کی طرز پر بہت سی کتب مختلف زبانوں میں شائع ہو چکی ہیں۔
مہدی آذر یزدی ایک ایرانی ادیب ہیں انہوں نے ایسی بہت سی کتابوں کا نچوڑ نکال کر ایک کتاب "گلستان وملستان" کے نام سے مرتب کی ہے۔ اس کی ہمہ جہت افادیت کے مد نظر اس کا اردو زبان میں ترجمہ شائع کیا جارہا ہے۔ امید ہے والدین اپنے پیارے پیارے پھولوں کیلئے اس کتاب کو ہر لحاظ سے مفید پائیں گے۔ اور پچے اسے پڑھ کر نہ صرف محظوظ ہوں گے بلکہ اس سے ان کے علم وادب میں ترقی ہو گی اور فہم و فراست میں اضافہ ہو گا۔
طالب دعا
 میجر (ر) پیرزادہ محمد ابراہیم شاه

 

  

Sunday, April 28, 2019

Hikaayaat Ka Encyclopedia / حکایات کا انسائیکلوپیڈیا

Hikaayaat Ka Encyclopedia
حکایات کا انسائیکلوپیڈیا

فہرست
حرفِ آغاز
حکایات انبیاء علیھم السلام
واقعاتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
حکایاتِ صحابہ اکرام رضوان اللہ علیھم اجمعین
حکایاتِ اولیاء اکرام رحمۃاللہ علیھم اجمعین
حکایاتِ شیخ سعدیؒ و رومیؒ


حرفِ آغاز
جن دنوں میں اپنی مقبول عام کتاب "اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا" مرتب کر رہا تھا تب اس خواہش نے سراٹھایا تھا کہ وہ عظیم شخصیات جن کے سنہری اقوال زندگی کے اندھیرے راستوں پر انسانوں کے لئے روشنی کے مینار ہیں، ان کی زندگیوں کے روشن، سچے واقعات کو یکجا کیا جائے۔ 
اس خواہش کی تکمیل کی کی خاطر مختلف کتب کا مطالعہ کیا تو حیرت ہوئی کہ ایک شخصیت سے وابسته واقعہ مختلف کتب میں یکسر مختلف انداز میں لکھا گیا ہے، یوں ابتداء میں سہل دکھائی دینے والا کام خاصا دشوار ہو گیا چونکہ دل میں کام کرنے کی لگن تھی اس لئے یہ دشوار کام بھی آسان ہو گیا۔
اس کتاب میں مستند کتب سے مصدقہ حکایات کو ہی شامل کیاگیا ہے۔ میری خواہش کی تکمیل "حکایات کا انسائیکلوپیڈیا" کے روپ میں آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ آپ خود اندازہ لگائیے میں کس حد تک اپنے کام سے انصاف کر پایا ہوں۔

طالب دعا
نذیرانبالوی

 
  

Thursday, April 25, 2019

Guftgoo 3 (Wasif Ali Wasif) / گُفتگُو 3 از واصف علی واصف

Guftgoo 3 (Wasif Ali Wasif)
گُفتگُو 3 از واصف علی واصف

واصف صاحبؒ کا علم جب ضوفشاں ہوا تو لوگ جوق درجوق ان کے پاس آنے لگے اور اپنے اپنے ظرف اور طلب کے مطابق فیض یاب ہوتے گئے ۔ لوگ ان سے اپنے اپنے سوال کرتے اور وہ جواب دیتے چلے جاتے۔ پھر ایک وقت ایسا آیا جب یہ صورت بن گئی کہ آنے والا ہر شخص ایک سوال ہوتا تھا اور واصف صاحبؒ ایک مکمل جواب۔ سوال و جواب کی یہ محفلیں تواتر سے منعقد ہونا شروع ہو گئیں۔ ان محافل میں واصف صاحب سوالوں کے روایتی طور پر جواب نہیں دیتے تھے بلکہ سوال کرنے والے صاحب کے ساتھ ساتھ دوسرے اہل محفل کو بھی اپنی گفتگو میں شریک کر لیا کرتے۔ یوں محفل میں روایتی خطاب کی بجائے ایک ایسے مکالمے یا ڈائیلاگ کا رنگ نمایاں ہو جاتا تھا جس میں موجود ہر شخص ذاتی دلچسپی، شوق اور انہماک سے حصہ لیتا تھا۔ ان محفلوں کی دوسری خصوصیات کے علاوہ ایک نمایاں اور منفرد اعجاز یہ تھا کہ مستقل طور پر شرکت کرنے والے اصحاب بھی ہر دفعہ نئے خیال، نئی سوچ اور نئے علم سے آشنا ہوتے تھے۔ بہت ہی کم مواقع پر ایسا ہوا کہ پچھلی محفل کی باتیں یا موضوع دہرایا گیا ہو۔
محفل کے اختتام پر تقریبا ہر شخص اپنے سوال کے بوجھ سے آزاد ہو کر آگہی اور سرشاری کے لطیف جذبات لے کر رخصت ہوتا تھا...................
ان محفلوں کے احوال پر مشتمل دو کتابیں ادارہ پہلے ہی پیش کر چکا ہے۔ اب اس سلسلے کا تیسرا حصہ پیش خدمت ہے۔

 

  

Wednesday, April 24, 2019

Iblees (Nimra Ahmed) / اِبلیس از نمرہ احمد

Iblees (Nimra Ahmed)
اِبلیس از نمرہ احمد

فہرست
اِبلیس
احمق تماشائی
گُمان
حد
لاپتا

اِبلیس
یہ کہانی جو میں آپ کو سنانے جارہی ہوں، یہ میری کہانی نہیں ہے بلکہ میں تو صرف اس کہانی کی ایک خاموش تماشائی ہوں۔ میرا یعنی حلیمہ داؤد کا نام تو اس داستان کے کسی پڑھنے والے کے لیے شاید یاد رکھنے کے لیے قابل نہ ہومگر ان دو کرداروں کا ضرور ہو گا جنہیں میں ان کے خوب صورت ناموں سے جانتی ہوں۔
فلزہ ابراہیم اور رضا حیات خان۔
میں نے ان دونوں کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور ایسے دیکھا ہے جیسے کسی نے نہ دیکھا ہوگا اسی لیے آج میں ایک بات کہنے کے قابل ہوئی ہوں ۔ وہ بات جس کو ہمیشہ جھٹلاتی تھی کہ شک کا فائدہ ہر ایک کونہیں دینا چاہیے۔ ہر شے کی ایک حد ہوتی ہے اور جب وہ حد پار کر لی جائے تو اس اسفل السافلین کو شک کا فائدہ نہیں دیا۔ چاہیے۔ اصولوں پر سمجھوتے نہیں کیا کرتے اور جو یہ کرتے ہیں وہ اپنے ساتھ بہت غلط کرتے ہیں۔
ہماری یہ کہانی تقریبا سال بھر پہلے سے شروع ہوئی تھی جب میں اپنے ماسٹرز کے پہلے روز سائیکالوجی کی کلاس لینے گئی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  

Wednesday, April 17, 2019

Alif; Episode 9 (Umera Ahmed) / الف؛ قسط نمبر 9 از عمیرہ احمد

Alif; Episode 9 (Umera Ahmed)
الف؛ قسط نمبر 9 از عمیرہ احمد
حسن جہاں سے زندگی میں ایک غلطی سرزد ہوئی۔ لیکن وہ کبھی معاف نہیں کی گئی ، وہ بار بارخط لکھ کر اپنی غلطی کی معافی مانگتی ہے۔
ایک بچہ تواتر سے اللہ تعالی کوخط لکھتا ہے اور اسے ایک درخت کے تنے میں رکھ دیتا ہے۔ وہ جواب کا منتطرہے ایک دن ماں بتاتی ہے کہ اس کے خط کا جواب آگیا ہے۔
ایک بوڑها خطاط آیت کی خطاطی کر رہا ہے۔ یک دم اس پروجد کی کیفیت طاری ہوجاتی ہےاوراسے اپنے گرد روشنیوں کا ہالہ رقصاں نظر آتا ہے۔
قلب مومن انڈسٹری کا کامیاب ترین ڈائریکٹر ہے۔ اسے خود پر، اپنی صلاحیتول پر پورا اعتماد ہے۔
مومنہ سلطان ایک باصلاحیت فنکارہ ہے لیکن اسے اب تک اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے کوئی موقع نہیں ملا ہے۔ انڈسٹری میں ہیروئنیں اس کے ٹیلنٹ سے حائف ہیں ، وہ اِسے آگے نہیں آنے دیتیں۔
مومنہ کا باپ سلطان میک اپ آرٹسٹ ہے۔ وہ اداکارہ حسن جہان کا میک اپ مین رہ چکا ہے اور اس کا بہت بڑا مداح ہے۔ اب بیماری کی وجہ سے انڈ سٹری سے آوٹ ہے۔ مومنہ کی ماں ثریا بھی اپنے وقت کی ادا کارہ ہے۔ اب انڈسٹری نے اسے چھوڑ دیا ہے۔
مومنہ کے اکلو تے بھائی جہانگیر کے گردے جواب دے چکے ہیں۔ وہ ڈائیلاسس پر ہے، گردے کے ٹرانسپلانٹ کے لیے ایک بڑی رقم کی ضرورت ہے۔ مومنہ فلموں میں کام نہیں کرنا چاہتی - اسے فلم انڈسٹری پسند نہیں ہے لیکن مجبورا یہ کام کرنا پڑ رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  

Haalim; Episode 24 (Nimra Ahmed) / حالِم؛ قسط نمبر 24 از نمرہ احمد

Haalim; Episode 24 (Nimra Ahmed)
حالِم؛ قسط نمبر 24 از نمرہ احمد
دیکھ تومیں رہی ہوں۔ اس نے ناخوشی سے باری باری دونوں کو دیکھا۔
بہت سے لوگوں نے نئے دوست بنا لیے ہیں۔ لگتا ہے کوئی جل رہا ہے ایڈم۔  واتن نے مسکراہٹ دبا کے کہا تو شہزادی نے کندھے اچکائے۔ ابھی اتنا برا وقت مجھ پہ نہیں آیا جوتم دونوں سے جلوں گی۔ پلیزاپنی شرلاک ہومز والی سرگرمیاں جاری رکھو، وہ سرجھٹکتی کچن کی طرف بڑھی تو ایٹم نے بُرا مانے بغیر پُکارا۔
اتنی اچھی پہیلی دکھانے والا تھا آپ کو۔
میرے پاس اپنی پہیلیاں ہیں سلجھانے کو تم اپنا کام کرو۔ وہ چپ چاپ کچن کی میز پر بیٹھ گئی اور اسی پرچی کوکھول کے گھورنے لگی (جبکہ ذہن اشعر، سوپ، پارلر اور ان تمام وارداتوں میں الجھا تھا جو اس نے کبھی کی تھیں) ۔
واتن چپ چاپ اٹھی اور چولہے پر اس کی پسند کا کچھ فرائی کرنے کا اہتمام کرنے لگی اور ایڈم کچن کی گول میز پہ اس کے مقابل آ بیٹھا اور نرمی سے پوچھا۔

  

Thursday, April 4, 2019

Guftgoo 2 (Wasif Ali Wasif) / گُفتگُو 2 از واصف علی واصف

Guftgoo 2 (Wasif Ali Wasif)
گُفتگُو 2 از واصف علی واصف
عرض حال
لب پر آ کر رہ گئی ہے عرض حال
کیا کرے خورشید سے ذرہ سوال
)واصف علی واصف)

واصف صاحبؒ کی گفتگو کی محفل کا جب اختتام ہوجاتا تو محفل کے شرکاء کو اپنے اپنے گھر جانے کی اجازت مل جاتی مگرصرف چند اصحاب وہاں سے روانہ ہوتے اور باقی لوگ اسی طرح سر جھکائے اور زبان بند کیے اپنی کیفیت میں سرشار بیٹھے رہتے۔ دیکھنے والے کو صاف نظر آ تا کہ گفتگو کی تاثیر نے وہ جادو کیا ہے کہ پاؤں بِنا زنجیر کے زمین کے ساتھ جکڑے گئے ہیں۔ اس صورت حال کو بھانپ کر قبلہ واصف صاحبؒ فردا فردا سب سے کچھ گفتگو کر تے، کوئی بات پوچھ لیتے یا گھر واپس جانے کے لیے سواری کے بارے میں دریافت کرتے۔ یوں ایک ایک کر کے سب کو روانہ کرتے۔ محفل کی گفتگو سے پیدا ہونے والی وارفتگی کو جنون بننے سے پہلے ہی آپ اس کی ترفيع او تشفی فرمادیتے۔ اس طرح کا منظر بہت ہی عرصہ بعد دیکھنے میں آیا تھا ایسا منظر جس نے لاہور کی ادبی، علمی اور روحانی فضا کو معطر اور منور کر دیا تھا۔ ان کا علم اس قدر بے کراں تھا کہ بعض اوقات خودان کو دشواری پیش آتی تھی کہ اس لدنی بارش کے کس کس حصے کو چھپائیں اور کس کو بیان کریں کیونکہ انہیں سامعین کے ظرف اور ضرورت کا مکمل احساس ہوتا تھا۔ ان کی سب سے بڑی کوشش یہ ہوتی تھی کہ علم بیان کرنے کے دوران اپنی ذات اور اپنے مقام کومکمل اخفاء میں رکھیں اور اس میں وہ بہت حد تک کامیاب تھے مگر روشنی اور خوشبو کو کون روک سکتا ہے۔ لوگ جوق در جوق تلاش علم کے لیے آ نکلتے ۔ انہوں نے اس علم کا زیادہ تر وہ حصہ بیان کیا ہے جس کے بیان کرنے سے اللہ کی مخلوق کی مشکل حل ہو جائے۔ فرمایا کرتے تھے کہ ایسا سوال کرو جس کا جواب کسی کتاب سے نہ مل سکے اور پھر جواب بھی ایسا دیا کرتے تھے جو کسی اور کتاب میں اس صورت سے ابھی تک نہیں آسکا۔ ان کی حد درجہ کوشش یہ ہوتی تھی کہ جواب مختصر ہو، الفاظ  سادہ ہوں اور ایک ایک نقطے کی وضاحت ہو تاکہ ابلاغ ہرسطح کے ذہن تک بغیر کسی دقت کے ہو سکے۔ وہ یہ سب کچھ اس لیے کرتے تھے کیونکہ آپ کا فرمان تھا کہ جب کوئی شخص ایک سوال پوچھتا ہے تو دراصل یہ سوال صرف اس کا ذاتی سوال ہی نہیں ہوتا بلکہ ہزاروں، لاکھوں دوسرے انسانوں کو بھی اس دقت کا سامنا ہوتا ہے۔ آپ کی گفتگو کی محفل میں خاص اور بااِذن اصحاب شریک ہوتے تھے اس لیے سوالات گوناگوں اور وسیع پس منظر کے حامل ہوا کرتے تھے۔ اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ یہ گفتگو کیسٹ سے کاغذ پر منتقل کی جائے تا کہ باقی کے سب لوگ بھی اپنے اپنے سوال کا جواب پائیں اور ان کی مشکلیں حل ہوں۔ اسی حکم کے پیش نظر گفتگو کا دوسرا والیوم پیش کیا جارہا ہے تا کہ علم و ادب اور عرفان وآ گہی کی یہ امانت اپنے اپنے حق دار تک پہنچ جائے۔


  

Guftgoo 1 (Wasif Ali Wasif) / گُفتگُو 1 از واصف علی واصف

Guftgoo 1 (Wasif Ali Wasif)
گُفتگُو 1 از واصف علی واصف
عرض ناشر
زیر نظر کتاب واصف صاحب کے ان ارشادات پرمبنی ہے جو انہوں نے لوگوں کے مختلف سوالات کی وضاحت میں فرمائے ۔ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جب آپؒ کے علم و عرفان کا احساس ہوا تو وہ جوق در جوق آپ کے پاس آنے لگے۔ انفرادی ملا قاتوں سے بات آگے نکل کے "محفل" کی صورت اختیار کر گئی۔ ان محفلوں میں اصحاب جمع ہوتے، بعد از نمازِ مغرب تقریب کا آغاز تلاوت سے ہوتا اور پھر آپؒ لوگوں کو دعوت دینے کے سوالات پوچھیں۔ یوں تو سوالات وسیع موضوعات پر مبنی ہوا کرتے مگر آپ اکثر فرماتے کہ مروج علوم تو کتابوں میں موجود ہیں ایسے سوالات پوچھا کریں جن کا تعلق آپ کی اپنی ذات اور ذاتی الجھن یا تکلیف سے ہو اور جن کا جواب کتاب میں نہ ملے اور یہ بھی کہا کرتے کہ آپ کو اس زمانے میں اللہ کے راستے پر چلنے میں جو جو دشواری پیش آرہی ہو اس کے حل کے لیے سوال پوچھا کرو۔ سوال کا جواب اس وضاحت سے فرماتے کہ پھر محفل میں موجود باقی اشخاص کی الجھنیں بھی دور ہو جاتیں۔ جب جب یہ گفتگو پڑھی جائے گی تو بھی ہر شخص کا یہی تاثر ہو گا۔ یہ گفتگو ساتھ ساتھ ریکارڈ ہوتی گئی۔ ان کے حکم کے مطابق اسے کاغذ پہ مُنتقل کیا گیا اور اب اس کی پہلی جلد پیش کی جارہی ہے اس امید کے ساتھ کہ یہ سلسلہ اب چل پڑا ہے تو اللہ کے فضل سے چتا ہی جائے گا۔

           
  

Tuesday, April 2, 2019

Seerat Paak Hazrat Fareed-u-Din Masood Ganj Shakar Rehmatullah Alaihe / سیرت پاک حضرت فرید الدین معسود گنج شکرؒ

Seerat Paak Hazrat Fareed-u-Din Masood Ganj Shakar Rehmatullah Alaihe
سیرت پاک حضرت فرید الدین معسود گنج شکرؒ
ترتیب مضامین
عرض ناشر
 نذرگنجشکرؒ
سیرت گنج شکرؒ
حضرت شیخؒ کا خاندانی پس منظر
تعلیم و تربیت
بیعت مُرشد
 حصولِ فیض
 حضرت قطب الدین بختیار کاکیؒ
 حضرت اجل سنجریؒ
حضرت شهاب الدین عمر سہروردیؒ
حضرت امام حداویؒ
حضرت شیخ اوحدالدین کرمانیؒ
حضرت شیخ عبد الواحدؒ
حضرت شیخ سیف الدین باخرزیؒ
حضرت شیخ ابو یوسف چشتیؒ
حضرت شیخ شهاب الدین زندوسیؒ
حضرت فرید الدین عطارؒ
سیاحت سے واپسی
دلی کو روانگی
شیخ کی بے نیازی
شیخ کی نظرِ کرم
تجدید بیعت
مجاہدات گنج شكرؒ
لازوال لقب گنج شکرؒ
فیض خواجہ معین الدین چشتیؒ
حضرت جلال الدین تبریزیؒ
آداب مرشد
اپنی آنکھ خود ہی پھوڑ دی
 خرقہ خلافت اور پاس ادب
جلال فریدیؒ
غرق دریا کر دیا
کرامات گنج شکرؒ
کرامت کیا ہے
کرامات کی اقسام
کرامات کی دو مزید اقسام
مٹی سونا بنا دی
توبہ کرنے والی کی حفاظت
کیا روٹی اسلام کا چھٹا رُکن ہے؟
انتقال گنج شکرؒ
ازواج پاک گنج شکرؒ
دختران گنج شکرؒ
اولاد پاک گنج شکرؒ
خلفائے گنج شکرؒ
خواجہ نظام الدین اولیاؒ
حضرت خواجہ بدرالدین اسحاقؒ
حضرت شیخ جمال الدین ہانسویؒ
حضرت عارف سیتانیؒ
حضرت مولانا تقی الدینؒ
حضرت سید محمد بن محمود کرمانیؒ